مہلب بن ابو صفرہ

مہلب بن ابو صفرہ سر زمین بصرہ کا حاکم تھا۔ ایک دن اس نے بالکل نئے ریشم کا نہایت قیمتی اور نفیس لباس پہنا اور فخریہ انداز میں لوگوں کے بیچ چلنے لگا۔ لوگوں نے اسے غور سے دیکھا۔ کسی کو بھی اس کا یہ رویہ اچھا نہیں لگ رہا تھا۔ مگر لوگ اپنی حقارت اور ناپسندیدگی کا اظہار اس کے سامنے نہیں کر پا رہے تھے۔
لوگوں میں حضرت مطرف بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ آپ مہلب بن ابو صفرہ کے قریب آئے اور قدرے بھاری لہجے میں کہا: ”مہلب! اللہ اور اس کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہارے اس عمل کو بے حد ناپسند کیا۔“
مہلب کو آپ کی اس بات سے سخت غصہ آیا اور اس نے آپ سے پوچھا: ”تم جانتے ہو میں کون ہوں؟“
”جانتا ہوں۔ میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ تم ایک ناپاک نطفہ ہو۔ اور تمہاری پوری زندگی برے کاموں سے بھری پڑی ہے۔ آخرکار تم پر خدا کی لعنت ہوگی اور تمہیں اکیلا (بے یار و مددگار) چھوڑ دیا جائے گا۔“
گورنر مہلب کو سخت خوف لاحق ہوا اور اس کا بدن کانپنے لگا۔ اس کا دل خوف خدا سے بری طرح دھڑکنے لگا تھا۔ اس نے تہیہ کیا کہ آج کے بعد وہ ہر طرح کی پر تعیش اور اسراف سے بھری زندگی کو چھوڑ دے گا۔
مہلب نے واقعی ایسا ہی کیا اور ایک گورنر ہونے کے باوجود نہایت سادہ اور عاجزی کی زندگی گزارنے لگا۔

Leave a Comment