ہارون رشید ایک نہایت عظیم مسلم حکمران کا نام ہے جس کی سلطنت کا دائرہ بڑا وسیع و عریض تھا۔ اس کی شہرت پوری دنیا میں تھی۔ وقت کا اتنا بڑا اور عظیم بادشاہ ہونے کے باوجود اسے عالموں سے بڑی محبت تھی اور وہ ان کا بڑا احترام کرتا تھا۔ اسی زمانے میں ایک عالم دین ہوا کرتے تھے جن کا نام ابو معاویہ تھا۔ ابو معاویہ آنکھوں سے نابینا تھے۔
ایک دن بادشاہ ہارون رشید نے اس عالم کو اپنے محل میں بلایا۔ دونوں نے دیگر وزراء اور محل کے خاص لوگوں کے ساتھ مل کر کھانا کھا یا۔ کھانے سے فارغ ہو کر سب نے اپنے اپنے ہاتھ دھوئے۔ نابینا عالم نے بھی اپنے ہاتھوں کو دھونے کے لیے آگے کیا۔ کسی نے ان کے ہاتھوں پر پانی ڈالا اور دھونے میں مدد کی۔
ہارون رشید نے اس عالم سے پوچھا: ”آپ جانتے ہیں آپ کے ہاتھوں پر پانی کس نے ڈالا تھا؟“
”مجھے نہیں پتا۔“ عالم نے جواب دیا۔
”وہ میں تھا۔ میں نے خود آپ کے ہاتھوں پر پانی ڈالا تھا۔“ بادشاہ نے بتایا۔
”تم نے علم کا احترام کیا۔ ہے نا؟“ ابو معاویہ نے پوچھا۔
”جی ہاں! در اصل میں علماء کا بڑا احترام کرتا ہوں۔ مجھے ان سے بڑی محبت و عقیدت ہے۔“ ہارون رشید نے کہا۔
اللہ تبارک و تعالی ہمیں بھی علمائے کرام سے محبت اور ان کا احترام کر نے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین!